شمع٠جمÛوریت Ùˆ مادر٠ملت ÙØ§Ø·Ù…Û Ø¬Ù†Ø§Ø+Ø’ Û”Û”Û”Û” رانا اعجاز
m1a.jpg
تØ+ریک پاکستان میں مادر ملت ÙØ§Ø·Ù…Û Ø¬Ù†Ø§Ø+Ø’ Ú©ÛŒ خدمات ناقابل Ùراموش Ûیں، آپ Ù†Û’ جدوجÛد آزادی میں Ø+ØµÛ Ù„ÛŒÙ†Û’ Ú©Û’ لئے برصغیر Ú©ÛŒ مسلم خواتین Ú©Ùˆ بیدار کیا اور انÛیں منظم کر Ú©Û’ ان سے Ûراول دستے کا کام لیا۔ آپ ÛÛŒ Ú©ÛŒ بدولت برصغیر Ú©Û’ Ú¯Ù„ÛŒ Ú©ÙˆÚ†ÙˆÚº میں مردوں Ú©Û’ ساتھ ساتھ خواتین بھی تØ+ریک قیام پاکستان میں سرگرم Ûوئیں۔ اسی پر اکتÙاء Ù†Ûیں Ø¨Ù„Ú©Û Ø¢Ù¾ Ù†Û’ بانی پاکستان قائداعظم Ù…Ø+مد علی جناØ+Ø’ Ú©ÛŒ خدمت اور تØ+ریک پاکستان میں عملی طور پر Ø+ØµÛ Ù„Û’ کر عظیم خدمات سر انجام دیں۔ جوں جوں قیام پاکستان Ú©ÛŒ منزل قریب آرÛÛŒ تھی قائداعظمؒ پورے ملک Ú©Û’ دورے کررÛÛ’ تھے، اس موقع پر آپ ان Ú©Û’ ساتھ ساتھ Ûوتیں، بھائی Ú©Ùˆ اگر امت Ù…Ø³Ù„Ù…Û Ú©ÛŒ Ù…Ø+رومی Ùˆ غلامی بے چین کئے رکھتی تھی تو بÛÙ† اس عظیم بھائی Ú©Û’ بے چین دل Ú©Ùˆ سکون Ùˆ راØ+ت Ù¾Ûنچانے میں کوئی Ø¯Ù‚ÛŒÙ‚Û Ùرو گذاشت Ù†Ûیں کرتی تھی۔ آپ Ù†Û’ دن رات قائداعظمؒ Ú©Û’ آرام Ùˆ سکون کا خیال رکھا، قائداعظمؒ جدوجÛد آزادی میں اس قدر مصرو٠تھے Ú©Û Ø§Ù†ÛÙˆÚº Ù†Û’ اپنی گرتی Ûوئی صØ+ت Ú©ÛŒ بھی Ù¾Ø±ÙˆØ§Ù†Û Ú©ÛŒØŒ اس وقت Ù…Ø+ØªØ±Ù…Û ÙØ§Ø·Ù…Û Ø¬Ù†Ø§Ø+Ø’ ان Ú©ÛŒ گرتی Ûوئی صØ+ت کیلئے بے Ø+د Ùکر مند رÛتیں اور بھرپور خیال رکھتیں، ÛŒÛاں تک Ú©Û Ù…Ø+مد علی جناØ+Ø’ مکمل ØªÙˆØ¬Û Ú©Û’ ساتھ تمام امور سرانجام دینے میں کامیاب رÛÛ’Û”
Ù…Ø+ØªØ±Ù…Û Ø³ÛŒØ§Ø³ÛŒ بصیرت میں اپنے بھائی قائداعظمؒ Ú©ÛŒ Ø+قیقی جانشین تھیں، ایک ایسی بÛÙ† جس Ù†Û’ اپنی زندگی Ú©Ùˆ بھائی Ú©ÛŒ خدمت اور تØ+ریک آزادی Ú©Û’ لیے وق٠کر دیا تھا، جو قوم Ú©ÛŒ ماں کا لقب ’’مادر ملت‘‘ Ø+اصل کر Ú©Û’ سرخرو Ûوئیں۔ ممتاز صØ+اÙÛŒ مجید نظامی مرØ+وم Ù†Û’ ایک Ù…Ø+ÙÙ„ میں Ùرمایا تھا Ú©Û â€™â€™Ù…Ø§Ø¯Ø±Ù…Ù„Øª کا شمار پاکستان بنانے والوں میں Ûوتا ÛÛ’Û” آپ Ù†Û’ Ù¾ÛŒØ±Ø§Ù†Û Ø³Ø§Ù„ÛŒ Ú©Û’ باوجود قائداعظمؒ کا بھرپور ساتھ دیا اور ان Ú©ÛŒ دیکھ بھال کی، اگر آپ ÛŒÛ Ø®Ø¯Ù…Ø§Øª انجام Ù†Û Ø¯ÛŒØªÛŒÚº تو شاید پاکستان معرض وجود میں Ù†Û Ø§Ù“ØªØ§â€˜â€˜Û”
m1.jpg
ایک موقع پر خود قائداعظمؒ Ù†Û’ اپنے سیکرٹری کرنل برنی سے اپنی عظیم بÛÙ† Ù…Ø+ØªØ±Ù…Û ÙØ§Ø·Ù…Û Ø¬Ù†Ø§Ø+Ø’ Ú©ÛŒ خدمات کا ذکر کرتے Ûوئے Ùرمایا تھا Ú©Û â€™â€™ÙˆÛ Ø§Ù¾Ù†ÛŒ بÛÙ† Ú©ÛŒ سالÛا سال Ú©ÛŒ پرخلوص خدمات اور مسلمان خواتین Ú©ÛŒ آزادی کیلئے انتھک جدوجÛد Ú©ÛŒ ÙˆØ¬Û Ø³Û’ ان Ú©Û’ انتÛائی مقروض Ûیں۔‘‘ایک اور موقع پر قائداعظمؒ Ù†Û’ اپنی بÛÙ† Ù…Ø+ØªØ±Ù…Û ÙØ§Ø·Ù…Û Ø¬Ù†Ø§Ø+Ø’ Ú©ÛŒ خدمات کا ذکر کرتے Ûوئے Ùرمایا تھا Ú©Û â€™â€™Ø¬Ù† دنوں مجھے برطانوی Ø+کومت Ú©Û’ Ûاتھوں کسی بھی وقت گرÙتاری Ú©ÛŒ توقع تھی تو ان دنوں میری بÛÙ† ÛÛŒ تھی جو میری Ûمت بندھاتی تھی۔ جب Ø+الات Ú©Û’ طوÙان مجھے گھیر لیتے تھے تو میری بÛÙ† میری Ø+ÙˆØµÙ„Û Ø§Ùرائی کرتی۔‘‘ Ù…Ø+ØªØ±Ù…Û ÙØ§Ø·Ù…Û Ø¬Ù†Ø§Ø+Ø’ Ú©ÛŒ سیاسی خدمات کا اعترا٠ان Ú©Û’ بھائی قائداعظم Ù…Ø+مد علی جناØ+Ø’ Ú©ÛŒ زبان سے Ûونے Ú©Û’ بعد مزید کسی وضاØ+ت Ú©ÛŒ ضرورت باقی Ù†Ûیں رÛتی Û”
m2.jpg
Ù…Ø+ØªØ±Ù…Û ÙØ§Ø·Ù…Û Ø¬Ù†Ø§Ø+Ø’ Ù†Û’ مسلم لیگ Ú©ÛŒ مالی اعانت Ú©Û’ لئے خواتین سے Ú©Ûا Ú©Û ÙˆÛ Ù…ÛŒÙ†Ø§ بازاروں کا انعقاد کریں، اس طرØ+ آپ Ú©ÛŒ تØ+ریک پر مسلم خواتین Ù†Û’ مینا بازار لگانے شروع کردیئے۔ ان مینا بازاروں سے جو آمدن Ûوتی تھی ÙˆÛ Ù…Ø³Ù„Ù… لیگ Ú©Û’ ÙÙ†Úˆ میں جمع کروا دی جاتی تھی۔ اپریل 1944Ø¡ میں Ù…Ø+ØªØ±Ù…Û ÙØ§Ø·Ù…Û Ø¬Ù†Ø§Ø+ Ù†Û’ لاÛور میں ایک مینا بازار کا اÙتتاØ+ کرتے Ûوئے Ùرمایا Ú©Û â€™â€™Ù…Ø¬Ú¾Û’ ÛŒÛ Ø¯ÛŒÚ©Ú¾ کر بÛت خوشی Ûوئی ÛÛ’ Ú©Û Ø¢Ù¾ لوگوں Ù†Û’ ایک مینا بازار قائم کیا ÛÛ’ØŒ اس طرØ+ عورتیں بھی اپنے مسلمان بھائیوں کا Ûاتھ بٹا سکتی Ûیں اور Ûمارا ÛŒÛ Ùرض ÛÛ’ Ú©Û Ù‚ÙˆÙ… Ú©ÛŒ اقتصادی Ø+الت بÛتر بنانے کیلئے ÛÙ… ان Ú©ÛŒ مدد کریں، Ûاتھ بٹائیں اور Ø+ÙˆØµÙ„Û Ø§Ùزائی کریں۔ مجھے Ù¾Ø®ØªÛ ÛŒÙ‚ÛŒÙ† ÛÛ’ Ú©Û Ûماری بÛنیں قوم Ú©ÛŒ اقتصادی Ø+الت سدھارنے کیلئے ان Ú©ÛŒ مدد کریں گی‘‘۔ قائداعظمؒ Ú©ÛŒ زندگی میں مادر ملت ان Ú©Û’ ÛÙ…Ø±Ø§Û Ù…ÙˆØ«Ø± طور پر 19 سال رÛیں یعنی 1929Ø¡ سے 1948Ø¡ تک اور ÙˆÙات قائدؒ Ú©Û’ بعد بھی ÙˆÛ Ø§ØªÙ†Ø§ ÛÛŒ Ø¹Ø±ØµÛ Ø¨Ù‚ÛŒØ¯ Ø+یات رÛیں یعنی 1946Ø¡ سے 1967Ø¡ تک لیکن اس دوسرے دور میں ان Ú©ÛŒ اپنی شخصیت Ú©Ú†Ú¾ اس طرØ+ ابھری اور ان Ú©Û’ اÙکارو کردار Ú©Ú†Ú¾ اس طرØ+ نکھر کر سامنے آئے Ú©Û Ø§Ø³ سے عصری سیاست Ùˆ معاملات پر ان Ú©ÛŒ Ø°ÛÙ†ÛŒ گرÙت نا قابل یقین Ø+د تک مکمل اور مضبوط تھی۔
Û”1965Ø¡ Ú©Û’ صدارتی انتخاب Ú©Û’ موقع پر ایوب خاں Ú©ÛŒ Ù†Ú©ØªÛ Ú†ÛŒÙ†ÛŒ Ú©Û’ جواب میں مادر ملت Ù†Û’ Ú©Ûا تھا Ú©Û’’ ایوب Ùوجی معاملات کا ماÛر تو ÛÙˆ سکتا ÛÛ’ لیکن سیاسی ÙÛÙ… Ùˆ Ùراست میں Ù†Û’ قائد اعظمؒ سے Ø¨Ø±Ø§Û Ø±Ø§Ø³Øª Ø+اصل Ú©ÛŒ ÛÛ’ اور ÛŒÛ Ø§ÛŒØ³Ø§ Ø´Ø¹Ø¨Û ÛÛ’ جس میں آمر مطلق نا بلد Ûے‘‘۔
m3.jpg
اور پھر وقت اجل Ø¢ Ù¾Ûنچا، ÙˆÛ 8 اور 9 جولائی 1967Ø¡ Ú©ÛŒ درمیانی شب تھی جب Ù…Ø+ØªØ±Ù…Û ÙØ§Ø·Ù…Û Ø¬Ù†Ø§Ø+Ø’ سابق وزیراعلیٰ Ø+یدرآباد دکن لائق علی Ú©ÛŒ بیٹی Ú©ÛŒ شادی میں شرکت Ú©Û’ بعد گھر واپس لوٹیں تو گھریلو ملازم سلیم Ú©Û’ بیان Ú©Û’ مطابق Ù…Ø+ØªØ±Ù…Û Ø§Ø³ روز بھی Ø+سب معمول بÛت خوش تھیں، انÛÙˆÚº Ù†Û’ Ú©Ûا Ú©Û ÙˆÛ Ú©Ú¾Ø§Ù†Ø§ Ù†Ûیں کھائیں Ú¯ÛŒ لیکن Ú©Ú†Ú¾ Ù¾Ú¾Ù„ کھائے اور پھر قصر ÙØ§Ø·Ù…Û Ú©ÛŒ بالائی منزل پر سونے Ú†Ù„ÛŒ گئیں، Ù…Ø+ØªØ±Ù…Û Ú©Ø§ اصول تھا Ú©Û ÙˆÛ Ø±ÙˆØ² صبØ+ اٹھ کر چابیاں نیچے برآمدے میں پھینکا کرتیں تھیں جس سے ملازم کمروں Ú©Û’ تالے کھولتے۔ 9 جولائی Ú©Û’ روز Ù…Ù‚Ø±Ø±Û ÙˆÙ‚Øª تک چابیاں Ù†Û Ø§Ù“Ø¦ÛŒÚº تو گھر کا ملازم پریشان Ûوا، اس Ú©Ùˆ تشویش لاØ+Ù‚ Ûوئی اسی اثنا میں ان Ú©ÛŒ دھوبن بھی Ù¾ÛÙ†Ú† گئی جس Ù†Û’ Ú©Ûا Ú©Û Ø®Ø¯Ø§ Ù†Ø®ÙˆØ§Ø³ØªÛ Ù…Ø+ØªØ±Ù…Û Ú©ÛŒ طبیعت خراب Ù†Û Ûو، ÙˆÛ Ùوری بھاگتی Ûوئی قصر ÙØ§Ø·Ù…Û Ú©Û’ نیچے والے کمرے میں گئی جÛاں چابیوں کا گچھا تھا، اتÙاقاً ان میں سے ایک چابی Ù…Ø+ØªØ±Ù…Û Ú©Û’ کمرے Ú©Ùˆ Ù„Ú¯ گئی، دیکھا تو Ù…Ø+ØªØ±Ù…Û Ø§Ø³ دنیا دار Ùانی سے رخصت ÛÙˆ Ú†Ú©ÛŒ تھیں۔
اس طرØ+ 9 جولائی 1967Ø¡ Ú©Ùˆ Ù…Ø+ØªØ±Ù…Û ÙØ§Ø·Ù…Û Ø¬Ù†Ø§Ø+ مختصر علالت Ú©Û’ بعد 73 برس Ú©ÛŒ عمر میں انتقال کر گئیں۔ سبز Ûلالی پرچم میں جب ان کا جسد خاکی قصر ÙØ§Ø·Ù…Û Ø³Û’ پولو گرائونڈ Ù¾Ûنچا تو ÙˆÛاں Ù¾ÛÙ„Û’ سے ÛÛŒ لاکھوں اÙراد کا مجمع موجود تھا Ø¬Ø¨Ú©Û Ù…Ø²ÛŒØ¯ لوگوں Ú©ÛŒ آمد کا Ø³Ù„Ø³Ù„Û Ø¬Ø§Ø±ÛŒ تھا، جوان، بوڑھے، بچے اور خواتین زار Ùˆ قطار اپنی مملکت Ú©ÛŒ ماں کا آخری دیدار کرنے Ú©Ùˆ ترس رÛÛ’ تھے۔ تقریباً 12 بج کر 35منٹ پر ایچ خورشید اور ایم اے ایچ اصÙÛانی Ù†Û’ اپنے لرزتے Ûاتھوں سے Ù…Ø+ØªØ±Ù…Û Ú©ÛŒ میت Ú©Ùˆ قبر میں اتارا تو اس وقت لوگوں Ú©ÛŒ تعداد تقریباً 6لاکھ سے تجاوز کر Ú†Ú©ÛŒ تھی اور Ûر آنکھ اشکبار تھی۔
m4.jpg